دین ودنیا کایہ قانون ہےاورہرذہن کوقابل قبول ہےکہ بات وہی حق ہوتی ہے جس طرف جمہورہوں فقیر ذیل میں جمہورازصحابہ کرام تاحال کی تصریحات عرض کرے جس میں متفقہ فیصلہ ہےکہ حضورسرورعالم ﷺکی ولادت کریمہ۱۲ربیع الاول کوہےاس کےبرعکس نہ صرف ۹بلکہ۲ربیع الاول۵ربیع الاول۱۰ربیع الاول تمام اقوال ناقابل قبول ہیں اس لئے کہ یہ تمام اقوال خلاف تحقیق یا موول ہیں ۔